جنوبی کوریا کی ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ نے تصدیق کی ہے کہ اس کی ایک
واشنگ مشین ’پھٹنے‘ کے واقعے بعد اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ واشنگ
مشین ’پھٹنے‘ کا واقعہ امریکہ میں پیش آیا اور کمپنی کا کہنا ہے کہ اس
معاملے میں صارفین کے حقوق کا خیال رکھنے والی امریکی فرم کے ساتھ اس کی
بات چیت جاری ہے۔ دی کنزیومر پراڈکٹ سیفٹی کمیشن (سی پی ایس سی) نے خبردار کیا ہے کہ سام سنگ کی بعض جدید ترین مشینوں میں مسائل موجود ہیں۔ سام سنگ کے خلاف مقدمہ کرنے والی قانونی فرم کا کہنا ہے کہ اس نقص کی وجہ سے نقصان ہو سکتا تھا یا صارف زخمی بھی ہو سکتا تھا۔ کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جو ماڈلز شمالی امریکہ سے باہر فروخت کیے گئے ہیں ان میں یہ مسائل نہیں ہیں۔ خیال
رہے کہ اس سے قبل سام سنگ ہی کے سمارٹ فون (نوٹ سیون) کی بیٹریوں کے
’پھٹنے کا معاملہ بھی سامنے آیا تھا جس کے باعث کمپنی کو موبائل فون واپس
منگوانا پڑے تھے۔ اس سے قبل سام سنگ کے سمارٹ فونز میں بھی کچھ ایسا ہی مسئلہ سامنے آیا تھا
سام سنگ اور سی پی ایس سی کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر
اس نقص سے مارچ 2011 سے 2016 کے درمیان فروخت کی جانے والی واشنگ مشینیں
متاثر ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے سام سنگ کا کہنا تھا کہ ’بعض اوقات
متاثرہ مشینوں میں اس وقت غیر معمولی حرکت دیکھی گئی ہے جب اس میں بستر،
بھاری یا پانی سے محفوظ رہنے والی اشیا دھونے کی کوشش کی جاتی ہے اور اس سے
صارف کو نقصان پنچنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔‘ کمپنی نے متاثرہ ماڈلز استمعال کرنے والے صارفین سے کہا ہے کہ وہ اس قسم کی اشیا دھوتے ہوئے مشین کو کم رفتار پر چلائیں۔ سام
سنگ نے متاثرہ ماڈل کا نام تو نہیں بتایا ہے تاہم صارفین کو اس مشین کے
سیریل نمبر کے ذریعے یہ معلوم کرنے کی سہولت فراہم کی ہے کہ آیا ان کی مشین
متاثرہ ماڈل کی تو نہیں۔
پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو شارجہ میں کھیلے گئے پہلےکست دے دی۔ ٭ میچ کا تفصیلی سکور کارڈ دیکھنے کے لیے کلک کریں٭ شارجہ میں ویسٹ انڈیز اور پاکستان مدِمقابلتین میچوں کی سیریز کے کامیاب آغاز کا سہرا بابراعظم اور محمد نواز کے سرجاتا ہے۔ بابراعظم نے اپنے ون ڈے کریئر کی پہلی سنچری اسکور کی جبکہ لیفٹ آرم اسپنر محمد نواز نے اپنے کریئر کی بہترین بولنگ کرتے ہوئے بیالیس رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان نے ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 49 اوورز میں 9 وکٹوں پر 284 رنز بنائے۔ پاکستان کی اننگز کے دوران اسٹیڈیم کے لائٹس ٹاور کی بجلی منقطع ہونے کے سبب میچ ایک گھنٹے سے بھی زیادہ وقت دیر رکا رہا جسے بعد میں49 اوورز کا کردیا گیا جس کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کو ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت اوورز میں جیتنے کا ہدف 287 رنز کا دیا گیا۔ ویسٹ انڈین ٹیم انتالیسویں اوور میں 175 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ پاکستان کی اننگز مایوس کن انداز میں شروع ہوئی۔ کپتان اظہرعلی کو شینن گیبرئیل نے میچ کی پہلی ہی گیند پر وکٹ کیپر رام دین کے ہاتھوں کیچ کرادیا۔ شرجیل خان اور بابراعظم نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 82 رنز کا اضافہ کیا۔ یہ شراکت شرجیل خان کی وکٹ گرنے پر ختم ہوئی جنہوں نے اپنے مخصوص جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 54رنز اسکور کیے جن میں سے بیالیس رنز باؤنڈریز کی مدد سے بنے تھے۔ شعیب ملک کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد بابراعظم نے سرفراز احمد کے ساتھ بھی اہم شراکت قائم کی جس میں 99 رنز بنے۔ سرفراز احمد جو پانچ رنز پر سلیمان بین کی گیند پر اسٹمپڈ ہونے سے بچے تھے 35 رنز بناکر آؤٹ ہوئے ۔ محمد رضوان صرف گیارہ رنز بناکر اپنی آخری پانچ اننگز میں تیسری بار رن آؤٹ ہوئے ۔
نام
میچ
عمر
اظہر علی
40
31
شرجیل خان
18
27
بابر اعظم
16
21
شعیب ملک
238
34
محمد رضوان
18
24
سرفراز احمد
65
29
محمد نواز
6
22
عماد وسیم
12
27
محمد عامر
23
24
وہاب ریاض
73
31
حسن علی
6
22
بابر اعظم ایک سو اکتیس گیندوں پر تین چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 120 رنز بناکر اپنا پہلا ون ڈے انٹرنیشنل کھیلنے والے کریگ بریتھ ویٹ کی پہلی وکٹ بنے تاہم اس وکٹ کا کریڈٹ پولارڈ کو جاتا ہے جنہوں نے لانگ آن باؤنڈری پر گیند کو اچھالنے کے بعد بڑی خوبصورتی سے کیچ کیا ۔یہ مہارت وہ آئی پی ایل میں بھی دکھاچکے ہیں ۔ کریگ بریتھ ویٹ نے عماد وسیم اور محمد نواز کی وکٹیں بھی حاصل کیں اور اپنے دس اوورز کا اختتام چون رنز کے عوض تین وکٹوں پر کیا۔ پاکستان کی آخری تین وکٹیں صرف گیارہ گیندوں پر گریں ۔ ویسٹ انڈیزکی ہدف تک پہنچنے کی کوششوں کو وقفے وقفے سے گرنے والی وکٹوں نے نقصان پہنچایا۔ دونوں اوپنرز جانسن چارلس اور کریگ بریتھ ویٹ کو محمد عامر اور حسن علی نے وکٹ کیپر سرفراز احمد کی مدد سے پویلین کی راہ دکھائی جس کے بعد محمد نواز کی اسپن بولنگ ویسٹ انڈیز کی مایوسی میں اضافہ کرتی چلی گئی۔شینن اظہر علی کی وکٹ لینے کے بعدمحمد نواز جو اس سے قبل کسی بھی ون ڈے میں ایک سے زیادہ وکٹ نہیں لے سکے تھے اس مرتبہ چار وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے جن میں ڈیرن براوو۔ کیرن پولارڈ ۔ رام دین اور کارلوس بریتھ ویٹ کی وکٹیں شامل تھیں ۔ یہ چاروں ایسے بیٹسمین تھے جن سے ویسٹ انڈین ٹیم ہدف تک پہنچنے کی امیدیں لگائے بیٹھی تھیں۔ مارلن سیمیولز دو چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے چھیالیس رنز بناکر وہاب ریاض کی گیند پر بولڈ ہوئے جس کے بعد یہ میچ محض رسمی کارروائی کی صورت اختیار کرچکا تھا۔ محمد نواز کی چار وکٹوں کے بعد دوسری سب سے اچھی کارکردگی حسن علی کی طرف سے دیکھنے میں آئی جنہوں نے اپنی عمدہ بولنگ کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے صرف چودہ رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں۔ تین میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ شارجہ میں اتوار کو کھیلا جائے گا۔ ون ڈے انٹرنیشنل میں 111 رنز سے ش
بالی وڈ کے مشہور فنکار سلمان خان نے انڈیا میں پاکستان کے فنکاروں کے
ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ
پاکستانی فنکار دہشت گرد نہیں ہیں۔
سلمان خان نے کہا کہ پاکستانی فنکاروں کے ساتھ دہشت گردوں جیسا رویہ اختیار کرنا غلط ہے۔ ٭ 'پاکستانی فنکار 48 گھنٹے میں انڈیا چھوڑ دیں'انھوں نے کہا کہ دہشت گردی اور فن کو ایک ہی نظر سے نہیں دیکھا جا سکتا۔ دوسری
جانب انڈیا کی سرکاری نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق جمعے کو انڈیا کی
موشن پکچرز پروڈیوسر ایسوسی ایشن نے اوڑی میں حملے کے بعد پاکستانی فنکاروں
کے انڈیا میں کام کرنے پر پابندی سے متعلق ایک قرارداد منظور کی۔ یہ
قرارداد ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب انڈین افواج نے لائن آف کنٹرول پر
پاکستانی سرحد کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے دعوے کے
بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ سلمان خان نے پاکستانی
فنکاروں پر انڈیا میں پابندی کے سوال کے جواب میں کہا کہ 'پاکستانی فنکار
صرف فنکار ہیں دہشت گرد نہیں ہیں۔ دہشت گردی اور فن دو مختلف چیزیں ہیں۔' سلمان خان نے کہا کہ پاکستانی فنکار انڈیا میں کام کرنے کی اجازت اور باقاعدہ ویزا لے کر آتے ہیں۔
گذشتہ ہفتے انڈیا کی ریاست مہاراشٹر کی سخت گیر ہندو جماعت ایم این ایس
یعنی مہاراشٹر نو نرمان سینا نے تمام پاکستانی فنکاروں اور اداکاروں کو
انڈیا چھوڑنے کی دھمکی دی تھی۔ پاکستانی فنکار فواد خان اور علی ظفر
کو پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ دونوں فنکار سلمان خان کے بینر
تلے بننے والی فلم میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کے علاوہ انڈیا میں پاکستانی گلوکار عاطف اسلم اور شفقت امانت علی کے کنسرٹ بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران
خان نے وزیرِ اعظم نواز شریف کو محرم تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے انھیں اس
دوران خود کو احتساب کے لیے پیش کرنے کے کا مطالبہ کیا ہے۔ عمران
خان نے وزیرِ اعظم نواز شریف کی رائے ونڈ میں واقع رہائش گاہ کے قریب ایک
بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر وزیرِ اعطم نے خود کو احتساب
کے لیے پیش نہ کیا تو وہ ان کی ’حکومت نہیں چلنے دیں گے۔ ‘ ٭ 'پاناما میں چھپائے اربوں روپے کا حساب لیں گے'تحریکِ انصاف کے سربراہ نے اعلان کیا کہ وہ اب مزید جلسے نہیں کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ محرم کے بعد تاریخ کا اعلان کریں گے اور ’اس بار اسلام آباد کو بند کیا جائے گا۔‘ عمران خان نے کہا کے ’پاناما لیکس الزامات نہیں بلکہ نواز شریف کے خلاف ثبوت ہیں۔‘ جلسے
کے دوران بڑی سکرین پر شریف خاندان کے مختلف انٹرویو اور بیانات سنوائے
گئے۔ عمران خان نے کہا کہ ’یہ سب اس لیے دکھایا گیا ہے کہ شریف خاندان کے
افراد کی باتوں میں تضاد ہے۔‘ عمران خان نے نیب، ایف بی آر اور آیف آئی اے پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ ’ان اداروں کو کیوں نہیں کچھ نظر آیا۔‘