ٹیسٹ کرکٹر عبد اللہ شفیق نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہو ہے کہا کہ پی ایس ایل کے پہلے تین میچز کے لیے میں کمبی نیشن میں سیٹ نہیں ہو سکا تھا میں نے اس وقت منجمنٹ کے فیصلے کو قبول کیا اور پریکٹس جاری رکھی جب مجھے موقع ملا تو میں نے پر فارم کیا اور امید ہے تسلسل کو برقرار رکھوں گا۔ عبد اللہ شفیق کا مانا ہے کہ ہر فارمیٹ کے لئے کرکٹ کی بنیادی چیزیں ایک ہی ہوتی ہیں میرے مائنڈ میں یہی ہوتا ہے کہ جو بال ملے اس کو میرٹ کے مطابق کھیلوں، ہر فارمیٹ کو اس کے اسٹرائیک ریٹ کے مطابق کھیلنا پڑتا ہے اور اس کی صور تحال کا جائزہ لینا پڑتا ہے میری کوشش یہی ہوتی ہے کہ جو فارمیٹ کھیلوں اس کو اس کی ضرورت کے مطابق کھیلوں۔ عبد اللہ شفیق فخر زمان کی صلاحیتوں کے معترف ہیں کہتے ہیں کہ فخر زمان اس وقت بالروں کی لائن لینتھ تباہ کرنے والے بیٹر ز میں سے ہیں ان سے بہت کچھ سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں ان کی پاور ہٹنگ کی اسٹر نتھ کو سیکھ رہا ہوں وہ مومنٹم کو لے کر چلتے ہیں ان کی وجہ سے لاہور قلندرز کی بیٹنگ مضبوط ہے بابر اعظم سے بھی میں بہت کچھ سیکھ رہا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ پشاور کے خلاف میچ سے قبل انضمام الحق جیسے کھلاڑی سے بھی ٹپس لیس میں سمجھتا ہوں کہ مجھے کوئی بھی بیٹر ملے مجھے اس سے ضرور کچھ نہ کچھ سیکھنا چاہیے جس کھلاڑی نے ملک کے لیے اچھا کیا میں سیکھنے کے لیے اس کے پاس جانے میں شرم محسوس نہیں کرتا۔
No comments:
Post a Comment